سرینگر مقدس ماہ رمضان جہاں اختتام پزیر ہو رہا ہے وہی دوسری جانب وادی کشمیر کے بازاروں میں پیر کے روز عید سے قبل ہی باری رش دیکھا گیا ہے جس دوران انہوں نے یہاں بڑے پیمانے پر خریداری کی ہے ،اس دوران لوگ جہاں ملبوسات اور بیکری خریدتے ہوئے نظر آئے وہی دوسری جانب یہاں چھوٹے چھوٹے بچے بھی اپنے من پسند اشیاءخریدتے تھے جبکہ خواتین گھروں کو اور زیادہ خوبصورت بنانے کے لئے الگ الگ اشیاءخریدتے تھے ۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق اگر چی ابھی یہ طے ہوناباقی ہے کہ عید کب ہوگی تاہم یہاں سرگرمیاشروع ہوئی ہیں کیونکہ لوگ بڑی تعداد میں عید الفطر کے تہوار کی خریداری کے لیے نکلے تھے، جو اس ہفتے مسلمانوں کے رمضان کے روزے کے مہینے کے اختتام کے موقع پر منایا جائے گا۔کشمیرنیوز سروس کے نامہ نگاروںنے بتایا کہ بیکریاں، کنفیکشنریز، مٹن اور چکن کی دکانیں، ریڈی میڈ گارمنٹس اور کراکری اسٹورز پر گاہکوں کا بہت زیادہ رش دیکھنے میں آیا جب مسلمانوں نے تہوار کی تیاری شروع کردی۔انہوں نے بتایا یہ سلسلہ نہ صرف شہر سرینگرتک ہی محدود نہیں تھا بلکہ وادی کشمیر کے تمام چھوٹے بڑے علاقوں کے بازاروں میں ایک جیسی صورتحال تھی ۔سٹی رپورٹر نے بتایا کہ شہر کے مختلف مقامات پر جس میں خاص گھونی کھن میں کافی تعداد میں بچے اور خواتین خرید فوخت میں مصروف تھے جہاں تل دھر نے کی جگہ نہیں تھی ۔انہوں نے کہا کہ کشمیر کے کچھ مقامات پر عید کی خریداری کے رش کی وجہ سے ٹریفک میں خلل بھی دیکھا گیا۔عہدیداروں نے بتایا کہ گاڑیوں کی نقل و حرکت کو کم کرنے کے لیے سری نگر اور دیگر ضلعی ہیڈکوارٹرز میں ٹریفک پولیس اہلکاروں کو بڑی تعداد میں تعینات کیا گیا تھا۔یہاں کی ایک مشہور بیکری اور کنفیکشنری چین کے ایک ملازم نے بتایا کہ گاہکوں کی اچھی تعداد ہے اور پچھلے دو دنوں میں فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔انہوں نے مزید کہا، "ہمارے پاس عید سے پہلے کم از کم ایک دو دن باقی ہیں اور ہمیں امید ہے کہ فروخت اچھی ہو گی۔”بچوں کے پہننے اور جوتے سمیت ملبوسات میں کام کرنے والے شاپنگ آو¿ٹ لیٹس میں تیزی سے فروخت دیکھنے میں آئی، جبکہ خریداروں کو راغب کرنے کے لیے شہر کے بیشتر حصوں میں سڑک کے کنارے سٹال لگ گئے۔ایک نوجوان خریدار نے کہا کہ عید تہواروں کا وقت ہے اور نئے کپڑوں اور کھانے پینے کی اشیاءکی خریداری جیسی تیاریاں جشن کا ایک اہم حصہ ہیں۔تاہم، سرینگر کے اندرونی علاقوں – ڈاو¿ن ٹاو¿ن کے بازاروں میں سری نگر اسمارٹ سٹی پروجیکٹ کے تحت جاری تعمیراتی کاموں کی وجہ سے سستی فروخت دیکھی گئی۔وہاں کے تاجروں نے الزام لگایا کہ بہت سی سڑکیں یا تو کھودی گئی ہیں یا بلاک کر دی گئی ہیں، جس سے وہ صارفین کے لیے ناقابلِ برداشت ہو گئی ہیں، جس سے عید سے قبل ان کے کاروبار کو نقصان پہنچا ہے۔منگل کو چاند نظر آنے کی بنیاد پر عید الفطر بدھ یا جمعرات کو منائی جائے گی۔