سید اعجاز
ترال/وادی کشمیر کے معروف معالج و سابق ڈائر ایکٹر سکمز ڈاکٹر اے جی اہنگر نے بتایا دور جدید میں ڈاکٹر نبض دیکھ کر،شکل صورت دیکھ کر علاج معالجہ نہیں کرتے ہیں بلکہ ”ایوڈنس بیسڈ “ ادویات تجویز کرتے ہیں جس کی وجہ سے علاج معالجہ میں آسانی پیدا ہوتی ہے وہ جنوبی کشمیر کے سب ضلع ترال کے اپنی نوعیت کے پہلے DEXA IMAGING CENTERسنٹر کے افتتاحی تقریب کے دوران میڈیا نمائندوں کے ساتھ بات کر رہے تھے ۔ ڈاکٹر اے جی اہنگر نے بتایا آج کل جو اداویات ہم ڈاکٹر تجویز کرتے ہیں ہم اس وقت ،ڈاکو منٹیشن جس میں ایکس رے،سی ٹی سکین،الٹر سونڈ کی صورت میں دیکھتے ہیںجس میں ڈکسا سکین کی اپنی الگ افادیت ہے جو ہڈیوں سے متعلق مکمل جانکاری فراہم کرتا ہے جس کی وجہ سے علاج معالجے میں آسانی پیدا ہوتی۔انہوں نے بتایا صورہ جیسے بڑے ادارے میں سال2020میں یہ مشینری نصب ہوئی ہے۔تقریب میں ڈاکٹر اہنگر کے علاوہ سماجی کار کن فاروق ترالی ،کشمیر پرائیوٹ ایسو سی ایشن کے صدر مقامی زی عزت شہریوں اور باقی لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی ہے ۔ اس سنٹر کو چلانے والوں نے بتایا کہ اس ٹسٹ کو کرنے کے لئے ہمیں سرینگر یا وادی کے باقی اضلاع کا رخ کرنا پڑتا تھا اور اس اقدام کے بدولت پانپور تک لوگوں کو سرینگر یا جنوبی کشمیر کے کسی ضلے کا رخ نہیں کرنا پڑے گا ۔