سید اعجاز
ترال //سب ضلع ترال کی معروف دینی، علمی اور ادبی شخصیت پیرزادہ مولوی محمد اشرف شاہ نازش ولد پیرزادہ محمد سعیدشاہ ساکن کوثر بل ترال کچھ وقت تک علیل رہنے کے بعد بدھ کی صبح انتقال کر گئے ۔مرحوم کا نماز جنازہ خانقاہ فیض پناہ ترال کے صحن میں ادا کیا گیا جہاں مختلف طبقہ ہائے فکر کے لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی اور مرحوم کو پر نم آنکھو ں سے سُپرد لحد کیا گیا ۔اس موقعے پر مرحوم محمد اشرف نازش کے دینی اور ادبی خدمات کو سراہا گیا۔مولوی محمد اشرف نازش ایک عالم دین ،استاد،مبلغ ہونے کے ساتھ ساتھ مرحوم کی بڑی خصوصیات میں ان کی شاعری اور فنِ خطاطی بھی ہے۔ وہ انتہائی اعلیٰ درجے کے خطاط تھے اور اردو اور عربی رسم الخط میں جب بھی لکھتے، تو دیکھنے والا حیران ہوتا تھا۔‘وہ اردو،کشمیری اور فارسی زبان کے ماہر تھے۔ میر واعظ ترال شبیر احمد شاہ نے بتایا کہ ”مولوی اشرف علی نازش ایک باعمل عالم تھے جس کی کمی پر کرنا بہت ہی مشکل ہے۔“جبکہ مولوی محمد یاسین نے بتایا کہ ”عالم کی موت پورے عالم کی موت ہوتی ہے۔“ اس موقع پر مرحوم کی ادبی خدمات کو یادکیا گیا۔مرحوم کے موت کی خبر پھیلنے کے ساتھ ہی یہاں سوشل میڈیا پر ان کے شاگردوں اور باقی لوگوں نے ان کے صفات اور ان کے ساتھ گزارے وقت کو یاد کیا۔مرحوم کے وفات پر ممبر اسمبلی ترال رفیق احمد نائیک، سابق ممبر اسمبلی ترال ڈاکٹر غلام نبی بٹ،ا سٹیزن کونسل ترال کے سربراہ فاروق ترالی، ڈی ڈی سی ممبر ڈاکٹر ہربخش سنگھ سابق چیر مین میونسپل کمیٹی ترال منظور احمد خان ،سرندر سنگھ چنی اور دیگر شخصیات نے سوگوار کنبے کے ساتھ تعزیت کا اظہار کر کے مرحوم کے حق میں دعا مغفرت کی ۔