ڈویڑنل کمشنر کشمیر پے کے پولے نے دو روز قبل سرینگر شہر کے نوابازار اور ملحقہ علا قوں کا دورہ کر کے محکمہ ٔ اری گیشن و فلڈ کنٹرول کی جانب سے کٹہ کول کی صفائی ستھرائی کے کام کا ج کا جا ئزہ لیا۔ڈویڑنل انتظامیہ نے سری نگر شہر کے شہر خاص اور دیگر علا قوں سے گزرنے والی تاریخی ندیوں کی صفائی ستھرائی عمل میں لا کر ان تاریخی اور انتہا ئی اہمیت کی حامل کوہلوں کی شان رفتہ بحال کر نے کا پرو گرام ہا تھ میں لیا ہے اور کٹہ کول اس پرو جیکٹ کے تحت پہلی ایسی آب گا ہ ہے جس پر اری گیشن و فلڈ کنٹرول محکمہ کام کر رہاہے۔ایک زمانہ تھا جب سر ی نگر شہر کے بیچوں بیچ گزرنے والی ندیاں شہر سرینگر کے رہا ئشیوں کے لئے پینے کے صاف پا نی کی فراہمی کا ایک اہم اور معتبروسیلہ تھیں بلکہ اس زما نہ کے رواج کے مطابق اندرون شہر کے مختلف علا قوں کے لئے آبی ٹرانسپورٹ کا بھی ایک قابل انحصار ذریعہ تصور کی جاتی تھیں اور اْس زما نہ میں دور دراز کے دیہا ت سے سرینگر شہر میں آنے والی مختلف النوع چیزوں کو لا نے اور لے جا نے کے لئے بھی استعما ل کی جا تی تھیں۔ یہ ندی نا لے سرینگر شہر کی خوبصورتی اور دیدہ زیبی میں بھی اضافے کا باعث ہو ا کر تی تھیں۔امتدادِ زما نہ کے ساتھ ساتھ اور مو ٹر کا روں و رسل و رسائل کے جدید ذرائع کے بیچ یہ آبگا ہیں عام لوگوں کے ساتھ ساتھ حکو مت کی نظروں سے بھی اوجھل ہو گئیں اور نتیجہ یہ ہوا کہ جس جس علا قہ سے ان نا لوں کا گزر ہو تا تھا وہاں وہاں پر ان پر لو گوں نے کہیں غیر قانونی طور قبضہ کیا اور کہیں اپنے آس پڑوس میں جمع ہو نے والا کوڑا لا کر ان میں ڈال دیا۔نتیجہ یہ ہوا کہ چند دہا ئیوں کے دوران ہی یہ ندی نالے کوڑے دانوں میں تبدیل ہوگئے اور ان کا پا نی بھی نا قابل استعما ل ہو گیا بلکہ سچائی یہ ہے کہ ان سے شدید قسم کی بد بو آنے لگی اور یہ بد بو بیچ بیچ میں ملحقہ علا قوں میں بیما ریوں کا با عث بھی بنی۔اب جبکہ حکو مت نے ایک انتہا ئی اور قابل سراہنا اقدام کر تے ہوئے کٹہ کو ل کی صفا ئی ستھرائی کا کر کے اس کی شان ِ رفتہ بحال کر نے کا فیصلہ کر لیا ہے تو ضرورت اس بات کی ہے کہ حکو مت سرینگر شہر کے بیچ سے گزرنے والے سبھی تا ریخی ندی نالوں کی صفا ئی ستھرائی کرا نے اور ان پر اب تک ہوئے غیر قانونی قبضوں کو چھڑاکر ان کی کھو ئی ہو ئی شان بحال کر نے کا کام ہاتھ میں لے لے۔حکو مت کے پا س پہلے ہی سر ینگر شہر میں آبی ٹرانسپورٹ ایک مر تبہ پھر شروع کر نے کا منضوبہ ہے اور اس منصوبہ پر عملدرآمد کے ایک حصے کے بطور دریا ئے جہلم میں آزما ئشی طور پر یہ سلسلہ شروع بھی کیا گیا تھا لہذاء سرینگر کے شہر خاص علا قہ کا کھویا ہوا مقام اور اس علا قہ کی پرانی شان لو ٹانے کے حوالے سے ان ندیوں کی بحالی ایک اہم سنگ میل ہو سکتی ہے۔اگر ان ندی نا لوں کی بحالی یقینی بنائی جا تی ہے تو اس سے سر ی نگر شہر خاص کر شہر خاص میں سیاحت کو بھی فروغ ملے گا اور اس سے سینکڑوں لوگوں کے لئے روز گا ر کے مواقع پیدا ہو ں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ ان آب گا ہوں کو غیر قانونی قبضوں سے بچانے کے لئے ان کے کنا روں کے دونوں اطراف میں سو میٹر کا علا قہ اب ’’نو کنسٹرکشن زون‘‘ قرار دیا جا نا چاہئے تاکہ مستقبل میں کو ئی بھی ان آبگا ہوں پر قبضہ کر نے کی کو شش نہ کر ے اور نہ ہی ان میں گندگی ڈالی جا سکے۔ڈویڑنل کمشنر کشمیر پی کے پو لے اور ضلع انتظامیہ سر ینگر نے ایک اہم اقدام کے طور پر آبگا ہوں کی بحالی کا کا م ہا تھ میں لیا ہے اور اگر یہ کام احسن طریقہ پر پا یہ تکمیل تک پہنچ جا تا ہے تو یہ انتظامیہ کی سر ی نگر شہر کے تئیں سب سے بڑ ی خدمت ہو گی۔ سر ینگر شہر کی شان رفتہ بحال کر نے کے حوالے سے اس طرح کے اقدامات تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جا ئیں گے۔