انفارمیشن ٹیکنا لو جی کے معرض ِ وجود میں آنے سے اب تک اس کی وجہ سے انسانی زندگی میں کئی طرح کی آسانیاں پیدا ہو ئی ہیں اور جتنا جتنا اس ٹیکنالوجی کا دائرہ وسیع ہو تا جا رہا ہے اتنا ہی یہ انسانیت کے لئے آسانیاں پیدا کر تی چلی جا رہی ہے۔انسانی زند گی کا ایک کو ئی بھی ایسا شعبہ نہیں رہا ہے جس میں انفا رمیشن ٹیکنا لوجی کسی نہ کسی طریقہ سے سرایت نہ کر چْکی ہو۔تعلیم کا شعبہ ہو یا صحت کا ،تجا رت کا شعبہ ہو یا رسل ورسائل اور کمیو نکیشن کا ،ہر شعبہ میں انفا رمیشن ٹیکنا لوجی کی وجہ سے پچھلی ایک دو دہا ئیوں کے دوران انقلابی نو عیت کی تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔دنیا بھر کی حکو متوں نے اب انتظامی امورات کو آسان بنا نے اور انہیں نئی جہت دینے کے لئے بھی انفا رمیشن ٹیکنا لوجی کا استعما ل کر نا شروع کر دیا ہے اور اس حوالے سے جموں وکشمیر کی حکو مت بھی مقدور بھر کو ششیں کر رہی ہیں۔بنکیٹ ہا ل سر ینگر میں کل جموں وکشمیر کے چیف سیکر ٹری ڈاکٹر ارون کما ر مہتا کی صدارت میں ایک میٹنگ کے دوران موصوف نے سر ینگر ضلع کے شہریوں کے لئے گو رنمنٹ ٹو سٹیزنز(G2C) سروس کا آن لائین افتتاح کیاگیا۔یہ سہولیت سرینگر شہر میں لوگوں کو مختلف نوعیت کی سہولیا ت فراہم کر نے کے حوالے سے انقلابی اثرات کی حامل ہو گی کیو نکہ عام حالات میں جن سہولیات کے لئے لوگوں کو سرکا ری دفاتر کے کئی با ر چکر کاٹنا پڑ تے ہیں اور مہینوں انتظار کر نے کے با وجود بھی جن سہولیا ت کا حصول لوگوں کے لئے مشکل ہو جا تا تھا وہ سہولیات اب عام انسان آن لا ئین موڈ میں گھر بیٹھے اپنے مو با ئیل فون کے ذریعہ حاصل کر سکتا ہے۔آمدنی سے متعلق سر ٹفکیٹ ،موت یا جنم سے متعلق اسنا د ،مخصوص زمروں سے متعلق اسنا د اور اسی طرح کی دیگر اسناد کے لئے اب سرینگر شہر کے حدود میں رہنے والے لوگوں کو آن لا ئین درخواست بھی دینا ہو گی اور وہ انہیں یہ اسناد آن لا ئین مو ڈ میں ہی حاصل بھی ہو جا ئیں گی۔حکو مت کی اس پہل سے ایک تو عام لوگوں کا وقت بچ جا ئے گا دوسرے سر کا ری دفاتر کے اندر بھی لوگوں کی غیر ضروری آمد پر قدغن لگ جا ئے گی جس کے نتیجہ میں ان دفاتر کا کام کا ج بہتر ہو جا ئے گا۔اب انتظامیہ کے اعلیٰ حکام کو یہ بات یقینی بنانا ہو گی کہ وہ آن لا ئین موڈ میں موصول ہو ئی درخواستوں پر فو ری عمل در آمد یو یقینی بنا ئیں تاکہ آن لا ئین طور درخواست دینے والے عام لوگوں کو مختلف النو ع اسنا د کی حصولیابی میں غیر ضروری تا خیر کا شکا ر نہ بنایا جا ئے۔جموں و کشمیر حکو مت کو اس طرح کی پہلوں اور اقدامات کو موثر بنانے کے لئے مختلف محکمہ جا ت کے ملا زمین میں احتساب پیدا کر نے کے لئے اقداما ت کر نا ہوں گے تاکہ آن لا ئین طریقہ پر عام لوگوں کے لئے مخصوص کی جانے والی خد ما ت کے نظام کو موثر سے مو ثر تر بنا دیا جا سکے۔ساتھ ہی ساتھ یہ با ت بھی ضروری ہے کہ اس طرح کی آن لا ئین سہولیات کا دائرہ بڑ ھا کر جموں وکشمیر کے ہر ضلع میں اس طرح کی سہو لیا ت شروع کی جا نی چاہئیں تا کہ دور دراز علا قوں میں رہا ئش پذیر لوگوں کو بھی یہ سہولیا ت گھر بیٹھے ہی فراہم کی جا سکیں۔دیہی اضلا ع میں چو نکہ لوگوں کو رسمل و رسائل کے اس قدر بہترین ذرائع اور وسائل دستیا ب نہیں ہو تے ہیں لہذاء اگر اس طرح کی خد ما ت اور سہولیات کا دائرہ ان اضلا ع تک بھی بڑ ھا دے تو یہ بہتر حکمرانی کی سمت میں سب سے بڑا اقدام ہو گا اور اس سے انتظامیہ کو لوگوں کی دہلیز تک پہنچانے کے جموں وکشمیر کی حکو مت کے دیر ینہ خواب کو شر مندہ ٔ تعبیر کر نے میں کا فی مدد ملے گی۔چونکہ آن لا ئین سہولیا ت کی فراہمی کا نظام تیز رفتا ر ہے تو اس سے عام آدمی کا وقت بھی بچے گا اور سرکا ری محکموں کے کا م کا ج میں شفا فیت بھی آئے گی۔