لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے آج لال منڈی سری نگر میں ہائی ٹیک پولی گرین ہائوسز میں سائنسی خطوط پر تیار کی جانے والی مختلف ویجی ٹیبل سیڈنگ سیل کا اِفتتاح کیا۔اِس سیل میںسری نگر اور وادی کے دُور دراز علاقوں سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی اور اُن میں زبردست جو ش و خروش دیکھا گیا۔لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے مستحقین میں پودے تقسیم کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ وادی کے شہری علاقوں میں کچن گارڈن اور بیک یارڈ سبزیوں کی ثقافت کو فروغ دینے کے لئے پُر عزم ہے اور اِس سلسلے میں پہلے ہی کئی اِقدامات کئے جاچکے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ سائنسی خطوط پر تیار کی جانے والی مختلف فصلوں کے پودے بیماریوں سے مزاحمتی اور پیداواری ہوتے ہیںجوکہ آخر کار سبزیوں کی پیداوار کے منصوبے کو معاشی طور پر قابل عمل بنادیتے ہیں۔اُنہوں نے کچن گارڈن کے شائقین سے کہا کہ وہ اِس موقعہ سے اِستفادہ کریں اور محکمہ کی طرف سے پیش کردہ ایسے تمام اِقدامات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اُٹھائیں۔پودے ہائی ٹیک پولی ہاؤس میں تیار کئے جاتے ہیں جو کہ درست کاشت کاری کا ایک طریقہ ہے جہاں پودے محفوظ کاشت کے تحت اُگائے جاتے ہیں۔ کھلے میدانوں میں اُگائی جانے والی فصلیں ماحولیاتی حالات اور کیڑوں کے حملے کا شکار ہوتی ہیںجبکہ پولی ہاؤس زیادہ مستحکم ماحول فراہم کرتا ہے۔ سال میں چار سے پانچ بار یا کچن گارڈن سے محبت کرنے والوں کی مانگ کے مطابق پودے اُگائے جاتے ہیں۔ڈائریکٹر زراعت کشمیر چودھری محمد اِقبال نے مشیر فاروق خان کو محکمہ جانب سے شہری علاقوں میں سبزیوں کی پیداوار اور کچن گارڈن کلچر کے فروغ کے لئے اُٹھائے جانے والے مختلف اِقدامات کے بارے میں معلومات فراہم کیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ محکمہ توقع کر رہا ہے کہ پہلے مرحلے میں کاشت کاروں میں مختلف اقسام کے زائد اَز 5 لاکھ ہائبرڈ پودے تقسیم کئے جاتے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ کاشت کاروں کو جلد اَز جلد پودے فراہم کرنے کے لئے تمام اَضلاع میں یہ مہم شروع کی گئی ہے ۔ اُنہوں نے مزید جانکاری دی کہ پیداوار کافی ہے اور مارکیٹنگ کے مرحلے پر کوششیں جاری ہیں تاکہ بہتر منافع کمایا جاسکے اور لوگوں کو روزی روٹی کے مواقع فراہم کئے جاسکیں۔اُنہوں نے یہ بھی کہا کہ ہائی ٹیک پولی ہائوس کی پیداوار ہمیں زرعی موسمی حالات سے فائدہ اُٹھانے اور اسے تجارتی خطوط پر لے جانے کی بڑی صلاحیت فراہم کرتی ہے۔بعد میں لیفٹیننٹ گورنر کے مشیر فاروق خان نے نامیاتی سبزیوں کی کاشت کی تربیت کے لئے سکاسٹ کشمیر کے 35 کسانوں کے ایک بیچ کو جھنڈی دِکھا کر روانہ کیا ۔