وزیر عظم نرندرمودی سے اپنا اثر رسوخ کا استعمال کر کے یوکرین میں ہو رہی جارحیت کو ختم کروائیں
سید اعجاز
ترال// جنوبی کشمیر کے مندورہ ترال میں پانچ سال قبل بہاہی گئی یوکرین کی ایک خاتون اپنے بائی علاقے کی تازہ جنگی حالات سے انتہائی پریشان ہیں۔اس دوران خاتون نے ہندوستان کے وزیراعظم نرندر مودی سےاپیل کی ہے کہ وہ روس کے صدر ولادیمر پوتن کی طرفداری نہ کریں بلکہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کرکے یوکرین پر کی گئی جارحیت کو ختم کروادیں۔علیزہ، جس نے اسلام قبول کرنے کے بعد آسیہ نام اپنایا، جنوبی کشمیر کے ترال کے مندورہ نامی گاؤں کے ایک تاجر بلال احمد کی بیوی ہے۔ علیزہ اور بلال کی ملاقات 2013 میں گوا میں ہوئی جس کے بعد دونوں میں محبت ہو گئی۔ اس کے بعد انہوں نے 2014 میں اس سے شادی کر لی۔ اب وہ دو بچوں کی ماں ہے اور ایک اونی لمبے لمبے کشمیری لباس میں لپٹی ہوئی ہے جسے پھیرن کہا جاتا ہے لگتا ہے کہ اس نے کشمیری طرز زندگی کو مکمل طور پر اپنا لیا ہے۔ وہ کشمیری زبان بھی سیکھنے کی کوشش کر رہی ہےای ٹی وی بھارت کے نامہ نگار کے ساتھ ایم خاص انٹرویو دیتے ہوئے آسیہ نے کہا کہ وہ جنگ کے آغاز سے ہی اپنے والدین سے روزانہ بات کرتی رہی ہیں۔ اس نے اپنے وطن کی تباہی اور بربادی کو ٹی وی پر دیکھا۔ روسی فوجیوں کی بمباری کی وجہ سے اپنے مادر وطن کے ہولناک مناظر کو یاد کرتے ہوئے اس کی آواز گھٹ گئی اور آنکھیں چھلک پڑی۔آسیہ کے شوہر بلال احمد کا کہنا ہے کہ یوکرین کی جنگ کے بعد ان کی اہلیہ مسلسل پریشان اور مایوس ہیں۔ "بعض اوقات، وہ اپنا کھانا نہیں کھاتی۔ وہ بہت پریشان ہے اور بس موبائل پر خبریں دیکھتی رہتی ہے،‘‘ احمد نے کہا۔ وہ اپنے والدین اور ہم وطنوں کی خیریت کے بارے میں فکر مند ہے۔ آسیہ نے وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ وہ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کو جنگ ختم کرنے کے لیے اپنا اثر و رسوخ استعمال کریں۔)(مشمولات ای ٹی وی بھارت)