شمالی کشمیر کے قصبہ گریز کے تلیل علاقے میں جمعے کی دوپہر کو فوج کا ایک چیتا چاپر گر کر تباہ ہوگیا ہے جس کے نتیجے میں پائلٹ اور اس کا ساتھی زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے کوپائلٹ کو مردہ قرار دیا۔ذرائع نے بتایا کہ گریز سے قریب چالیس کلو میٹر دور تلیل کے گجران نالے میں جمعے کی دوپہر کو فوج کا ایک چیتا چاپر گر کر تباہ ہوگیا۔انہوں نے بتایا کہ حادثے کی اطلاع ملتے ہی ریسکیو آپریشن شروع کر دیا گیا جس دوران کوپائلٹ کی لاش برآمد کی گئی جبکہ پائلٹ کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر اس کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے۔سری نگر میں مقیم دفاعی ترجمان نے حادثے کے متعلق جانکاری فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ جمعے کے روز گریز سیکٹر میں ایک بیمار بی ایس ایف اہلکار کو ہسپتال لیجانے کی خاطر ایک چاپر کوجائے موقع کی اور روانہ کیا گیا جس دوران گجران باروب کے نزدیک اْس کا رابط کنٹرول روم سے ٹوٹ گیا۔انہوں نے بتایا کہ فوری طورپر فوج نے ریسکیو آپریشن شروع کیا جس دوران ہیلی کاپٹروں کی بھی خدمات حاصل کی گئی۔ترجمان کے مطابق سرچ ٹیم نے گجران نالہ کے نزدیک تباہ شدہ چاپر کے ملبے کے نزدیک زخمی پائلٹ اور کو پائلٹ کو دیکھا اور اْنہیں فوری طورپر کمانڈ ہسپتال اْدھم پور منتقل کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ اس حادثے میں 29 سالہ کوپائلٹ جس کی شناخت میجر سنکلپ کے بطور ہوئی ہے زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا جبکہ پائلٹ کی بھی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔اْن کے مطابق چاپر کو حادثہ کیسے اور کن حالات میں ہوا اس کی جانچ پڑتال شروع کی گئی ہے۔انہوں نے مزید کہاکہ مہلوک کو پائلٹ میجر سنکلپ یادو سال 2015 میں تعینات ہوا اور وہ جے پور راجستھان کا رہنے والا ہے۔دفاعی ترجمان کے مطابق بہادر کوپائلٹ نے اپنے پیچھے والد کو چھوڑا ہے۔