لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج نیشنل بینک فار ایگر ی کلچر رورل ڈیولپمنٹ ( نبارڈ) کا جموںوکشمیر یوٹی کے لئے 34,829 کروڑ روپے کا ممکنہ لنکڈ کریڈٹ پلان کی نقاب کشائی کی جو دیہی آبادی کی اُمنگوں کو پورا کرنے ، دیہی بنیادی ڈھانچے میں پائے جانے والے تفاوت کو ختم کرنے اور زرعی معیشت کو تبدیل کرنے کے لئے کوآپریٹیو کریڈٹ سسٹم کو مضبوط بنانے پر مرکوز ہے۔ کریڈٹ پلان کا اعلان نبارڈ کے ذریعہ جموں میںمنعقد ہ’’ یوٹی کریڈٹ اینڈ ڈیولپمنٹ سمینار ‘‘ میں جموں وکشمیر کے لئے’’ یوٹی فوکس پیپر2022-23ء پیش کرنے کے لئے کیا گیا ہے جس میں زراعت اور اِس سے منسلک سرگرمیوں اور دیگریوٹی میں فارم سیکٹر کی سرگرمیاں ترجیحی شعبوں کے تحت طبعی و مالی اِمکانات کا احاطہ کیا گیا ۔ اِس موقعہ پر اَپنے خیالات کا اِظہار کرتے ہوئے لیفٹیننٹ گورنرنے دیہی معیشت کی ترقی پر توجہ مرکوز کرنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ بنیادی ڈھانچے ، اِنسانی وسائل اور فائنانسنگ کے خلا کو پُر کر کے اِس کی مکمل صلاحیت کو کھولا جاسکے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،’’ ہماری اَگلی بڑی ترقی دیہی جموںوکشمیر ہے اور ہمیں اِس بات کو یقینی بنانا چاہئے کہ دیہی معیشت ترقی کے اِس عمل میں فعال طور پر حصہ لے ۔ ہمیں بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے ، خواتین کو بااِختیار بنانے اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے بین الاضلاع کوآرڈی نیشن کی ضرورت ہے اور اِس کوشش میں نبارڈ کا ایک اہم رول ہے ۔‘‘اِس موقعہ پر جانکاری دی گئی کہ جموںوکشمیر میں نبارڈ رورل اِنفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ فنڈ کے تحت بنیادی ڈھانچے کی بنیادی ضروریات کو پورا کرتے ہوئے دیہی معیشت کا ایک اہم محر ک رہا ہے جہاں گذشتہ 26 برسوں میں 8,457 کروڑ کی لاگت سے 4,178 منصوبے مکمل کئے گئے ہیںجن میں بنیادی طور پر آبپاشی اور دیہی رابطوں پر توجہ مرکوز کی گئی ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے اِس بات کو اُجاگر کرتے ہوئے کہ زراعت اور اِس سے منسلک شعبہ ہماری زائد اَز 70فیصد آبادی کو برقرار رکھتے ہوئے یہ بھی اعلان کیا کہ نبارڈ اور جموںوکشمیر کے محکمہ زراعت نے مشترکہ طور پر 25,991 کروڑ روپے کے ترقیاتی پیکیج کی منصوبہ بندی کی ہے تاکہ زرعی آدانوں ، قرضوں کی آسان دستیابی سے کسانوں کی آمدنی ، تکنیکی زراعت اور پوری زراعت اور باغبانی کی پیداواری سلسلہ کی اَپ گریڈیشن کو بہتر بنایا جاسکے ۔لیفٹیننٹ گورنر نے نوٹ کیا کہ یہ جامع منصوبہ کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے وزیر اعظم کے نظرئیے کے مطابق ہے۔اُنہوں نے مزید کہا،’’جموںوکشمیر میں نبارڈ کی طرف سے 36 فارمر پروڈیوسر تنظیمیں بنائی گئی ہے جو تقریباً 6,000 کسانوں کو فائدہ پہنچا رہی ہیں اور اِس مالی برس میں مزید 26 ایسی تنظیمیں قائم کی جائیں گی جو جموں وکشمیر یوٹی میں جدید زراعت اور باغبانی کی مضبوط بنیاد کی ترقی کے لئے فیصلہ کن طورپر آگے بڑھیں گی۔‘‘اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ نبارڈ زراعت اور اِس سے منسلک شعبے میں خود انحصاری اور کارکردگی لانے میں جموںوکشمیر یوٹی اِنتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔اُنہوں نے کہاکہ اِس برس جموںوکشمیر یوٹی کا محکمہ زراعت تقریباً 9لاکھ کسانوں میں نئی زیادہ پیدا وار والے بیج تقسیم کررہا ہے ۔ اِس کے علاوہ 33,000 سے زیادہ کسانوں کو فارم میکانائزیشن سے منسلک کرنے کا ہدف ہے۔ اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے روزگار کے مواقع پیدا کرنے ، خواتین اور دیہی آبادی کے پسماندہ طبقات کو بااِختیار بنانے میں مصروف سیلف ہیلپ گروپوں کو منظم کرنے اور ان کی دیکھ ریکھ میں نبارڈ کے کردار کی تعریف کی۔لیفٹیننٹ گورنر نے نبارڈ کے اَفسران پر بھی زور دیا کہ وہ وہ جموںوکشمیر رورل لائیو لی ہڈ مشن کے ساتھ تعاون کریںاور منصوبہ بند طریقے سے اس کے ’اُمید ‘ پروگرام کے تحت پہلے سے قائم 56,000 سیلف ہیلپ گروپوں کی توسیع کا منصوبہ بنائیں جو اس وقت تقریبا ً پانچ لاکھ خواتین کو جوڑ رہے ہیں اور اس کے نتیجے میں ان کی اِقتصادی صلاحیت کو فروغ ملے گا۔جی ایم نبارڈ اے کے سود نے شرکأ کا خیرمقدم کیا اور جموںوکشمیر میں نبارڈ کے تعاون پر روشنی ڈالی ۔ جنرل منیجر نبارڈ سریندر سنگھ نے شکریہ کی تحریک پیش کی۔نبارڈ کی معاونت والی فارمر پروڈیو سر آرگنائزیشنز ( ایف پی اوز) ، آف فارم پروڈیوسر آرگنائزیشن ( او ایف پی او ) اور ایس ایچ جیز کی مختلف مصنوعات کا بھی پنڈال میں مظاہرہ کیا گیا ۔ سٹالوں پر رام بن سے شہد اور اخروٹ ، کٹھوعہ سے مشروم ، اننت ناگ سے مشک بُدجی چاول ، سانبہ سے ایس ایچ جی کی مصنوعات وغیرہ آویزں تھے۔اِس موقعہ پر ریجنل ڈائریکٹر آر بی آئی کمل پی پٹنائک ، کنوینر یوٹی ایل بی سی / ایم ڈی اور سی اِی او جے اینڈ کے بلدیو پرکاش ، ڈائریکٹر محکمہ اینمل ہسبنڈری ڈویفوڈ ساگردتاترے، ڈائریکٹر شیپ ہسبنڈری جموں کرشن لال کے علاوہ جموںوکشمیریوٹی اِنتظامیہ کے سینئر اَفسران ، ایس ایچ جیز ، این جی اوز کے ممبران موجود تھے۔