مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا ہے کہ حکومت حج 2022کیلئے سعودی حکومت کی جانب سے اشارے کے منتظر ہیں تاہم بھارت نے اپنی طور پر تیاریاں مکمل کرلی ہیں اور امسال دس جگہوں سے عازمین کو سفر محمود پر روانہ کیا جائے گا جبکہ پہلے 21جگہوں سے عازمین روانہ ہوتے تھے ۔ وقفہ سوالات کے دوران نقوی نے کہا کہ رواں برس دو سالوں بعد حج ہورہا ہے اور امید ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے مثبت جواب آنے کے بعد بھارت سے بھی حج قافلے روانہ کئے جائیں گے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق مرکزی وزیر اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے آج پارلیمنٹ میں وقفہ سوالات کے دوران کہا ہے کہ سرکار حج 2022کیلئے تیار ہے اور امسال امید ہے کہ دو برسوں بعد عازمین سفر محمود پر روانہ ہوں گے البتہ فی الحال ہمیں سعودی عرب سے اجازت کا انتظار ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ کووڈ 19کے نتیجے میں بھارت سے دو برس تک کوئی بھی عازم حج کے سفر پر روانہ نہیں ہوا ۔ انہوںنے بتایا کہ اب جبکہ عالمی سطح پر کووڈ کی صورتحال بہتر ہے اور خاص کر سعودی عرب میں بھی کووڈ کی پابندیاں ختم کی جارہی ہیں اس تناظر میں ہم نے بھی اپنی تیاریاں مکمل کرلی ہیں ۔ نقوی نے مزید کہا کہ پہلے بھارت سے 21 مقامات سے عازمین سفر محود پر روانہ ہوتے تھے تاہم اب صرف دس جگہوں سے ہی عازمین کو روانہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ حج اس سال ہو۔ لیکن یہ سعودی عرب کی حکومت پر منحصر ہے کہ وہ کیا فیصلہ کرتی ہے۔ لیکن ہم نے اپنے طور پر 21 میں سے 10 امبرکنگ پوائنٹس پر تیاری شروع کر دی ہے۔ یاد رہے کہ سعودی عرب نے کووڈ کی پابندیاں ختم کرنی شروع کردی ہے اور گزشتہ روز بھی سعودی حکومت کی جانب سے مکہ اور مدینہ شریف میں رمضان کے دوران اعتکاف کی اجاز ت دی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ نماز کے دوران سماجی دوری اور ماسک کے استعمال سے بھی پابندی ہٹالی گئی ہے ۔