جموں و کشمیر پولیس نے جمعرات کو ایسی جائیدادوں کو ضبط کرنے کا عمل شروع کیا جو جنگجوؤں کو پناہ دینے کےلئے استعمال کی جاتی تھیں اور ان مکانات کو بھی ضبط کیا جاتا تھا جہاں’سیکورٹی فورسز اور عام شہریوں‘ پر حملہ کرنے کی منصوبہ بندی کی گئی تھی۔جے کے این ایس کے مطابق ایک میڈیا رپورٹ میں بتایاگیاکہ یہ عمل سری نگر ضلع سے شروع کیا گیا ہے۔یو ایل پی ایکٹ کے سیکشن 2(جی) اور 25 کے مطابق کچھ غیر منقولہ جائیدادوں کو جو کہ عسکریت پسندی کے مقصد کےلئے استعمال کی گئی ہیں، کی قرق کرنے کےلئے کارروائی شروع ہو گئی ہے۔سری نگر پولیس نے ٹویٹ کیاکہ جنگجوؤں او راُن کے ساتھیوں کو پناہ یا پناہ نہ دیں۔ کارروائی قانون کے مطابق جائیداد سے متعلق قانون کے ذریعے کی جائے گی ۔ایس ایس پی سری نگر راکیش بلوال نے کہا کہ جن مکانات میں مقابلے ہوئے، وہ مکانات جہاں جنگجوؤں نے پناہ لی اور سیکورٹی فورسز اور شہریوں پر حملوں کا منصوبہ بنایا۔سال 2020-21میں اب تک، ڈاون ٹاوئون، پانتھ چوک،صو رہ، بتہ مالو، نوگام، ہارون وغیرہ میں ایک درجن سے زیادہ ایسے مکانات کی نشاندہی کی گئی ہے۔