بلٹ پروف گاڑیاں، وال تھرو ریڈار اور ڈرون کچھ نئے گیجٹ ہیں جنہیں CRPF نے کشمیر میں اس کی انسداد ملی ٹینسی کی کارروائیوں میں شامل کیا ہے، جو ملی ٹینٹوںکے خلاف درستگی پر مبنی کارروائیوں کا باعث بنتے ہیں۔گزشتہ دنوں پلوامہ کے اونتی پورہ میں انکونٹر کے دوران پہلی باراس CSRVکا استعمال کیا گیا ہے جہاں دو ملی ٹینٹ مارے گئے جبکہ اس تصادم کی ابتدائی فائرنگ میں ایک فوجی اہلکار ہلاک اور ایک زخمی ہوا تھا ہیں۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ان میں سے کئی ہائی ٹیک آلات منگل کو پلوامہ میں TRF کے دو ملی ٹینٹوں کے خلاف آپریشن میں استعمال کیے گئے جو مبینہ طور پر کشمیری پنڈت سنجے شرما کے قتل میں ملوث تھے، جو بینک گارڈ کے طور پر کام کرتے تھے۔کل کے (منگل کے) تصادم میں، ہم نے ایک کریٹیکل سیچویشن ریسپانس وہیکل (CSRV) کا استعمال کیا جو بلٹ پروف ہے اور اسے کمرے میں مداخلت کے لیے یا گھر کے اندر چھپے ہوئے دشمن کو مشغول کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ اس کا ٹرننگ ریڈیس بہت کم ہے۔ یہ بلٹ پروف ہے اور دیواروں کو رام کرنے کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہمارے پاس بلٹ پروف JCBs بھی ہیں جو مقصد میں ایک جیسے ہیں،” آئی جی سی پی آر ایف (کشمیر آپریشنز) ایم ایس بھاٹیہ نے جمعرات کوبتایا۔سی ایس آر وی اور جے سی بی کے پاس ایک بلٹ پروف کیبن ہے جو ایک فورک لفٹ پر حفاظتی عملے کے لیے نصب ہے تاکہ دشمن کے خلاف اونچائی کا فائدہ اٹھایا جا سکے بغیر خطرے کے۔CSRV کیبن 1800 ڈگری تحفظ فراہم کرتا ہے جبکہ JCBs میں بلٹ پروف کیبن کے اندر فوجیوں کے لیے 360 ڈگری تحفظ ہوتا ہے