سری نگر:۸،پریل: اپوزیشن رہنماو¿ں کے خلاف مرکزی تحقیقاتی ایجنسیوں کے من مانی استعمال کا الزام لگانے والی کچھ سیاسی جماعتوں پر تنقید کرتے ہوئے جنہوں نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا، وزیر اعظم نریندر مودی نے ہفتہ کے روز کہا کہ عدالت عظمی نے اپوزیشن لیڈروں کی عرضی پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے اُنہیں ’جھٹکا‘ دیا۔جے کے این ایس مانٹرینگ ڈیسک کے مطابق وزیراعظم حیدرآباد میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ‘کچھ دن پہلے کچھ سیاسی جماعتیں عدالت سے تحفظ کےلئے گئیں کہ کوئی ہماری کورپشن سے بھری کتابوں کی انکوائری نہ کرے۔ وزیراعظم مودی نے کسی کا نام لیے بغیر کہاکہ وہ عدالت گئے، لیکن عدالت عظمیٰ نے انہیں جھٹکا دیا ۔قابل ذکر ہے کہ حال ہی میں کانگریس کی قیادت میں تقریباً 14 سیاسی جماعتوں نے عدالت عظمیٰ میں ایک عرضی دائر کی جس میں الزام لگایا گیا کہ اپوزیشن کے سیاسی رہنماو¿ں اور اختلاف رائے کے اپنے بنیادی حق کا استعمال کرنے والے دیگر شہریوں کے خلاف زبردستی مجرمانہ عمل کے استعمال میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے۔تاہم، سپریم کورٹ نے درخواست پر غور کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ سیاست دانوں کو زیادہ استثنیٰ حاصل نہیں ہے۔5 اپریل2023 کو، چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پاردی والا کی بنچ نے اپوزیشن کی درخواست پر غور کرنے میں عدم دلچسپی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالتیں ہمیشہ سیاسی رہنماو¿ں کی شکایات کو سننے کےلئے موجود ہیں جیسا کہ وہ عام شہریوں کےلئے کرتی ہیں۔