سرینگر//شمالی کشمیر کے ضلع کپوارہ کے کیرن کپوارہ میں حالیہ دراندازی کی کوشش کے دوران مارے گئے دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کیا گیا ہے۔کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق ایک پریس کانفرنس میں 268 بریگیڈ کیران سیکٹر کے کمانڈر این ایل کرکرنی نے اعلان کیا کہ آپریشن دھنش ایک اہم کامیابی ہے۔آپریشن، جس میں کپواڑہ پولیس نے مشترکہ کوششوں میں حصہ لیا، نے کپواڑہ کے کیرن سیکٹر میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر دراندازی کی ایک کوشش کو کامیابی سے ناکام بنا دیا۔آپریشن کے دوران مارے گئے ملی ٹینٹوں سےباری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود کا کافی ذخیرہ برآمد ہوا، جس میں تین AK-47 رائفلیں، چار پستول اور چھ ہینڈ گرنیڈ شامل ہیں۔ مزید برآں، پاکستانی نشان والے سگریٹ اور کھانے پینے کی اشیائ ضبط کی گئیں۔دہشت گردوں کا مقصد وادی میں امن کو درہم برہم کرنا تھا لیکن مشترکہ فورسز نے ان کی کوششوں کا مو¿ثر طریقے سے مقابلہ کیا۔کمانڈر کرکرنی نے خطے میں امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے لیے سیکورٹی فورسز کے درمیان چوکسی اور تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔انہوں نے کہا ہمارے پاس انٹیلی جنس معلومات تھیں، بنیادی طور پر دہشت گردوں کی دراندازی اور تخریب کاری اور تخریبی سرگرمیوں کو انجام دینے کی کوشش کر رہے تھے تاکہ حالات کو خراب کرنے کی کوشش کی جا سکے۔ عام طور پر، اور امرناتھ یاترا خاص طور پر 12 جولائی کو، ہماری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی طرف سے مخصوص ان پٹ دیا گیا تھا اور جموں و کشمیر پولیس کے ذریعہ اس کی مزید تصدیق کی گئی تھی کہ غیر ملکی دہشت گردوں کے مخلوط گروپ کے کیران سیکٹر سے دراندازی کرنے کا امکان ہے۔ نالے کے ساتھ جنگل اور گھنے انڈروجن، 13-14جولائی کی رات سے فوج، بی ایس ایف اور جے کے پی نے مشترکہ طور پر دراندازی کے راستوں پر کئی گھات لگائے تھے اور اس کے علاوہ ہم پورے علاقے کی نگرانی کر رہے تھے۔