سرینگر جولائی : حضرت امام حسین علیہ السلام کی کربلا میں یزیدی فوج کے ہاتھوں شہادت کے دن یوم عاشور پر جموں وکشمیر میں سینکڑوں جگہوں پر وادی کشمیر میں مختلف مقامات پر ذوالجناح کے جلوس برآمد ہوئے جن میں عزاروں داروں کی ایک بڑی تعداد نے گھروں سے نکل کر ماتمی جلوسوں میں شرکت کی ۔اس دوران انتظامیہ کی جانب سے تمام قسم کے بہتر انتظامات میسر رکھے گئے تھے ۔جبکہ پولیس اور سیول انتظامیہ کے اعلیٰٰ حکام نے ماتحت افسران کے ہمراہ شعیہ آبادی والے علاوہ کا دورہ کر کے یہاں ہر طرح کے سہولیات اور امن و امان کی صورتحال کا جائزہ لیا ۔ کشمیر نیوز سروس ( کے این ایس ) کے مطابق وادی کشمیر میں سب سے بڑا ماتمی جلوس زڈی بل اور بڈگام میں برآمد ہوئے۔اس موقع پر علمائے کرام و ذاکرین اپنی تقاریر میں حضرت امام حسین علیہ السلام کی عظیم اور روشن تعلیمات اور سانحہ کربلا کے مختلف پہلووں کو اجاگر کر رہے ہیں۔موصولہ اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر میں بدھ کے روز یوم عاشورا کے موقع پر ماتمی جلوس برآمد ہوئے جن میں مرد و زن، بوڑھے اور بچوں نے شرکت کی۔سری نگر سے نامہ نگار نے اطلاع دی ہے کہ زڈی بل علاقے میں ایک بڑا ماتمی جلوس برآمد ہوا جس میں لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔جس دوران یہاں ذوالجناح کے جلوس بھی برآمد ہوئے ہیں ۔خیال رہے جموں وکشمیر انتظامیہ نے گزشتہ سال پہلی دفعہ یوم عاشورا کے موقع پر زولجنا کے جلوس کو روایتی راستوں پر جانے کی اجازت دی۔ماتمی جلوسوں میں شبیہ علم، ذوالجناح اور شبیہ تابوت شامل تھے جبکہ عزادار نوحہ خوانی اور سینہ کوبی کر رہے تھے۔ جلوسوں کے راستوں پر جگہ جگہ سبیلوں کا اہتمام کیا گیا تھا۔ جلوسوں کے راستوں پر جگہ جگہ نیاز کا اہتمام کیا گیا تھا ۔بوٹہ کدل لالبازار سے لے کر جڈی بل تک تل دھرنے کی بھی جگہ نہیں تھی اورپوری شاہراہ عزاداروں سے بھری پڑی ہوئی تھی۔ نامہ نگار محمد یعقوب نے بتایاوسطی کشمیر کے شیعہ اکثریتی قصبہ بڈگام سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق قصبے میں تاریخی ماتمی جلوس میرگنڈ سے برآمد ہوا، جو اپنے روایتی راستے ڈی سی آفس روڑ سے ہوتے ہوئے سنیچر کی شام دیر گئے بڈگام میں اختتام پذیر ہوگا۔نامہ نگار نے بتایا کہ سری نگر کے بمنہ علاقے میں بھی عزاداروں نے ماتمی جلوس نکالاجس میں ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔جنوبی کشمیر سے نمائندے نے اطلاع دی ہے کہ اننت ناگ ، پلوامہ ، شوپیاں ۔پنیر جاگیر ترال اورکولگام میں بھی زولجنا کے جلوس برآمد ہوئے جو مختلف راستوں سے ہوئے ہوئے اما م باڈہ میں اختتام پذیر ہوئے۔ ایک سرکاری عہدیدار نے بتایاکہ محرم الحرام امن، محبت اور عقیدت و احترام کا مہینہ ہے، قیام امن اور مذہبی رواداری کا فروغ ہم سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے، امن اور بھائی چارے کی فضا برقرار رکھنے میں امن کمیٹیوں کا کردار قابل تعریف ہے۔ شمالی ضلع بارہ مولہ ، پٹن، سوپور ، بانڈی پورہ ،اجس ،اور کپواڑہ میں بھی شیعہ آبادی والے علاقوں میں زولجنا کے جلوس برآمد ہوئے۔ عاشورہ، محرم کا 10 واں دن، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے گہری تاریخی اور روحانی اہمیت رکھتا ہے، یہ ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کے پیارے نواسے امام حسین علیہ السلام کی حق کے لیے عظیم جدوجہد، قربانی اور شہادت کا دن ہے، اس روز امام حسین علیہ السلام نے اپنے اصحاب اور اہل بیت کے ساتھ کربلا کی جنگ میں ظلم، جبر اور ناانصافی کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ظلم و جبر کے خلاف کھڑا ہونا ایک مسلمان کا اخلاقی فرض ہے، ان کا لازوال پیغام آج ہمارے ساتھ گونجتا ہے، جو ہمیں اپنی زندگی کے تمام پہلووں میں انصاف، ہمدردی اور استقامت کے اصولوں کو برقرار رکھنے کی ترغیب دیتا ہے۔ وادی کشمیر میں پولیس اور سیول انتظامیہ نے اس طرح کے جلوسوں کے لئے ہر طرح کا انتظام کیا تھا جبکہ8محروم کو بھی سرینگر میں جلوس برآمد ہوا جس میں بھی لوگوں نے شرکت کی ہے واضح رہے سرینگر میں2023ءمیں قریب30سال سے زیادہ وقفے کے بعد اس طرح کے جلوس نکالنے کی اجازت دی گئی ہے ۔