اننت ناگ:۳۲، دسمبر: جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے عشمقام علاقے میں جمعہ کی صبح اُسوقت کہرام مچ گیا ،جب یہاں مبینہ طور پر ایک ذہنی معذور شخص کے حملے میں3 افراد ہلاک اور نصف درجن افرادزخمی ہوگئے۔مقتولین میں ماں،بھائی اورایک رشتہ دار شامل ہے۔جے کے این ایس کوملی تفصیلات کے مطابق عشمقام اننت ناگ میں جمعہ کی صبح اُسوقت خوف وہراس اور غم واندوہ کی لہر دوڑ گئی ،جب یہاں مبینہ طور پر ذہنی معذورشخص جاوید حسن راتھر نے نامعلوم وجوہات کی بناءپر اپنے افرادخانہ پر حملہ کرکے اپنی ماں ،بھائی اورایک قریبی رشتہ دار کوموت کی نیندسلادیا جبکہ اس کے خطرناک حملے میں مزید کئی افراد زخمی ہوگئے ۔سب ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ (ایس ڈی ایم) پہلگام نے اس واردات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماں سمیت 3 افراد کو ایک ذہنی معذور شخص نے قتل کر دیا ہے، جس نے جمعہ کی صبح عشمقام علاقے میں ہنگامہ آرائی کی۔انہوںنے کہاکہ ذہنی طور پر معذور شخص جاوید حسن راتھر نے صبح کے وقت اپنے والدین سمیت متعدد افراد پر حملہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے میں مزید6 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ذہنی طور پر معذور شخص نے پہلے اپنے گھر والوں پر حملہ کیا جس میں اس کے والدین زخمی ہوئے اور بعد میں باہر آکر باہر کئی لوگوں پر حملہ کیا۔ذہنی طورپرمعذورشخص کے حملے میں مرنے والے افراد کی شناخت غلام نبی خادم، ان کی والدہ حذیفہ بیگم اور محمد امین شاہ ساکنان عشمقام کے بطورہوئی ہے ہیں۔ایس ڈی ایم پہلگام نے بتایا کہ ملزم کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔پولیس نے بتایا کہ زخمیوں کو بعد میں علاج کے لئے قریبی اسپتال لے جایا گیا، جب کہ اس سلسلے میں مقدمہ درج کر کے ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔بلاک میڈیکل افسر مٹن ڈاکٹرمحمد اشرف پڈر نے بتایا کہ7زخمیوں کو اسپتال لایا گیا جن میں سے 3 زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئے۔انہوں نے مزید کہا کہ زخمیوں کو بعد میں مزید علاج کےلئے گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ ریفر کیا گیا۔دریں اثنائڈپٹی کمشنر اننت ناگ نے بتایا کہ صورتحال پر نظر رکھی جارہی ہے اور انہوں نے خود مقامی اوقاف کمیٹی سے بات کی ہے۔واقعہ کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پولیس اور میڈیکل ٹیمیں بھی موقع پر تعینات کی گئی تھیں۔