سید اعجاز
سرینگر//شعبہ اردو، کشمیر یونی ورسٹی نے ماہر لسانیات و دکنیات، ممتاز محقق و نقاد اور سابق صدر شعبہءاردو، کشمیر یونی ورسٹی پروفیسر محی الدین قادری زورکے صاحب زادے رفیع الدین قادری زور اور زادی محترمہ تسنیم زور مع دیگر افراد خانہ کی خصوصی ملاقات کا اہتمام کیا۔محی الدین قادری زور شعبہ اردو، کشمیر یونی ورسٹی کے نہ صرف اولین صدورمیں شمار ہوتے ہیں بلکہ ہندوستانی لسانیات کے حوالے سے بھی ان کا نام اولیت کا حامل ہے۔ انھوں نے یہیں داعی اجل کو لبیک کہہ کر خانیار کے دستگیر حاحب کے آستانے کے متصل قبرستان میں پیوند خاک ہوئے۔ اس ضمن میں فرزندانِ پروفیسر زور کشمیر تشریف لائے اور ا±ن کے مقبرے کی مرمت انجام دی گئی جس میں صدر شعبہ اردو کے ہمراہ شعبے کے دیگرا ساتذہ بھی شریک رہے۔ اس مناسبت سے شعبہ اردو نے ”Meet the Eminent“ پروگرام کے تحت فرزندان زور سے خصوصی ملاقات کا اہتمام کیا۔ اس موقعے پر صدر شعبہ اردو پرفیسر اعجاز محمد شیخ نے مہمانوں کا استقبال کرتے ہوئے ا±ن کا تعارف کروایا۔ اس موقعے پر محی الدین قادری زورکی مجموعی علمی و ادبی خدمات پر مشتمل ایک ڈاکیو منٹری بھی دکھائی گئی ہے۔ ا±س کے بعد محترم رفیع الدین اور محترمہ تسنیم نے محی الدین قادری زور کی ذاتی زندگی کے ساتھ ساتھ ادبی زندگی کے کئی اہم گوشوں کو وا کرتے ہوئے اردو ادب کے تئیں ا±ن کی بے لوث محبت سے سامعین کو آگاہ کرایا۔ اس موقعے پر رفیع الدین نے باقیات زور کا تذکرہ کرتے ہوئے ا±ن کے غیر مطبوعہ علمی و ادبی کارنامے کو جلد ہی زیور طبع سے آراستہ کرنے کی ا±مید ظاہر کی۔ا±س کے بعد شعبہ اردو، نظامت فاصلاتی تعلیم سے تشریف لائے ڈاکٹر الطاف انجم نے ادارہ ادبیات اردو، حیدرآباد کی علمی و ادبی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے ادارے سے شائع ہونے والے رسالے ”سب رس“ کے ادبی معیار کی بھر پور سرہانا کرتے ہوئے ا±س کے ادبی معیار کو برقرار رکھنے کی تلقین کی۔ آخر پر ڈاکٹر کوثر رسول صاحبہ نے پروفیسر زورکی لسانی خدمات کا اعادہ کرتے ہوئے سبھی مہمانوں کا شکریہ ادا کیا۔ پروگرام کی نظامت کے فرائض ڈاکٹر مشتاق حید ر نے انجام دئیے۔اس خصوصی ملاقات میں شعبے کے سبھی اساتذہ کے ساتھ ساتھ ریسرچ اسکالرز اور طلبہ و طالبات کی اچھی خاصی تعداد موجود رہی۔